Hazrat Awais Qarni (RA)

اسم گرامی اویس ہے۔ آپ اہل بخد کے قبیلہ قرن سے تعلق رکھتے ہیں ۔آنحضرت نے آپ کی تعریف فرمای ۔ آپ آنحضرت کے عہد مبارک میں موجود تھے دو اسباب کی بناء پر صحبت مبارک حاصل نہیں ہوسکی ۔ ایک تو ضعیف ماں کی خدمت اور ہمہ وقت حاضری کی وجہ سے ، دوسرے کمال غلبہ حال کے باعث شتربانی آپ کا محبوب پیشہ تھا۔ اس سے جو کحچھ حاصل ہوتا ماں کی خدمت اور شکم پروری میں صرف کرتے۔ آپ کو آنحضرت سے حد درجہ محبت و خلوص تھا ۔ جب معلوم ہوا کہ جنگ احد میں آنحضرت کے کحچھ دندان مبارک شہید ہوگہے ہیں یہ نہ معلوم  ہو سکا کہ کتنے اور کون سے ۔ آپ نے اپنے تمام دانتوں کو توڑ ڈالا۔ آنحضرت نے یہ وصیت فرمای تھی کہ میرا خرقہ اویس قرنی کو پہنچا دیا جاے ۔ اور اس سے میری طرف سے کہدو میری امت کے حق میں دعاءے خیر فرماءیں حضرت عمر نے اپنے عہد خلافت میں یا حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اپنے عہد خلافت میں آنحضرت کا خرقہ مبارک اویس قرنی کو پہچایا اور امت کے حق میں دعاء کے لءے کہا ۔ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعاء سے قبیلہ ربیعہ اور مضر کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے زیادہ اس امت محمدی کو بڑھایا قبیلہ ربیعہ و مضر کے پاس جتنی بکریاں تھیں عرب میں کسی قبیلہ کے پاس اتنی بکریاں نہیں تھیں۔
    شواہد النبوۃ میں آپ کی وفات کی بابت تحریر ہےکہ آذرباءیجان میں غرار گءے تھے وہاں آپ کا وصال ہوگیا ۔ لوگوں نے آپ کی قبر کھودنا چاہی ایک پتھر کی چٹان ملی جہاں ان کی قبر و لحد پہلے سے تیار رھی ۔ پھر کفن کا ارادہ کیا ، وہاں ایسے کپڑے ملے جو انسان کے بُنے ہوءے نہیں تھے۔ ان کپڑوں سے آپ کا کفن تیار کیا اور کفنا کر اس لحد میں دفن کردیا گیا۔
کشف المحجوب میں پیر علی نے اور تذکرۃ الاولیا میں فریدالدین عطار نے لکھا ہے کہ حضرت اویس قرنی حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے پاس آءے اور ان کی موافقت میں جنگ صفین میں لڑے اور شہید ہوءے۔
پہلے قول کے مطابق آپ کی وفات ۲۳ھ ۳ رجب میں ہوہی اور دوسرے قول کے مطابق ۳۷ ھ میں امام عبداللہ یا فعی رحمتہ اللہ نے روضتہ الریا حین میں دونوں قولوں کو نقل کیا ہے۔

No comments: